Meri Zindagi To Firaq Hay - Naseer Ud Din Naseer Poetry - میری زندگی تو فراق ہے

Bazme jam
Bazme jam
848 بار بازدید - 4 ماه پیش - Meri Zindagi To Firaq Hay
Meri Zindagi To Firaq Hay - Naseer Ud Din Naseer Poetry - میری زندگی تو فراق ہے

#naseeruddinnaseer  #sufi #kalam  #lehja
#BazmeJam #UrduGhazal #hearttouchingpoetry #poetry #urdupoetry #LovePoetry #literally #poetrystatus #potryreading
#urdushayari #Rekhta

Urdu Poetry Of: Mirza Ghalib

Classical Poetry : Meri Zindagi To Firaq Hay - Naseer Ud Din Naseer Poetry - میری زندگی تو فراق ہے
Poetry Recitation: Jam Zafar

____

BAZME JAM CLASSICAL URDU POETRY CHANNEL.
Bazme Jam (بزم جام) is an Urdu literary (Adabi) channel on YouTube.
We present recitations of masterpieces of Urdu poetry, Shayari, Ghazals, Nazam, Masnavi, Sofiyana Kalam, Marsia, Nat, Noha and Kids Nazam etc in the voice of "Jam Zafar" with a classical background music enhance the beauty of poet's poetry melt the ears of the listeners.
SUBSCRIBE NOW MY YOUTUBE CHANNEL BAZME JAM

[email protected]


Facebook;
Facebook: zafarjam.iqb..
Twitter:
https://twitter.com/ZafarJam4?t=cJhXR...
Instagram

بزم جام کا شمار یوٹیوب کے معیاری ترین ادبی  چینل میں ہوتا ہے جس پر اردو شعرو ادب کے  کلاسک شاہکار شاعری،  غزل، نظم، مثنوی، صوفیانہ کلام، مرثیہ، نوحہ، نعت اور بچوں کی نظمیں جام ظفر کی آواز میں پیش کیے جاتے ہیں۔ ہم اپنے تمام سامعین اور قدرانوں کے شکر گزارہیں جنہوں نے اس کاوش کی حوصلہ افزائی کرکے ہمیں اردو ادب کے لئیے اپنی خدمات جاری رکھنے کی ہمت بخشی نصیرالدین نصیر صاحب کی غزل پیش خدمت ہے

مری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
وہ نگاہِ شوق سے دور ہیں رگِ جاں سے لاکھ قریں سہی

ہمیں جان دینی ہے ایک دن وہ کسی طرح وہ کہیں سہی
ہمیں آپ کھینچیے دار پر جو نہیں کوئی تو ہمیں سہی

سرِ طور ہو سرِ حشر ہو ہمیں انتظار قبول ہے
وہ کبھی ملیں وہ کہیں ملیں وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی

نہ ہو ان پہ جو مرا بس نہیں کہ یہ عاشقی ہے ہوس نہیں
میں انھیں کا تھا میں انھیں کا ہوں وہ مرے نہیں تو نہیں سہی

مجھے بیٹھنے کی جگہ ملے مری آرزو کا بھرم رہے
تری انجمن میں اگر نہیں تری انجمن کے قریں سہی

ترے واسطے ہے یہ وقف سر رہے تا ابد ترا سنگِ در
کوئی سجدہ ریز نہ ہو سکے تو نہ ہو مری ہی جبیں سہی

مری زندگی کا نقیب ہے نہیں دور مجھ سے قریب ہے
مجھے اس کا غم تو نصیب ہے وہ اگر نہیں تو نہیں سہی

جو ہو فیصلہ وہ سنائیے اسے حشر پر نہ اٹھائیے
جو کریں گے آپ ستم وہاں وہ ابھی سہی وہ یہیں سہی

اسے دیکھنے کی جو لو لگی تو نصیرؔ دیکھ ہی لیں گے ہم
وہ ہزار آنکھ سے دور ہو وہ ہزار پردہ نشیں سہی


ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Bazme jam
4 ماه پیش در تاریخ 1402/12/12 منتشر شده است.
848 بـار بازدید شده
... بیشتر