Dars e Masnavi e Moulana Rumi # 26 ۔ درس مثنوی مولانا رومی Ahmad Javaid

Khayal
Khayal
54 بار بازدید - 4 سال پیش - The Mathnavi of Maulana Rumi
The Mathnavi of Maulana Rumi is the expression of Islamic Tradition and Civilization. The major content of this book is morality in a higher sense i.e. in a Gnostic and a Metaphysical context. Maulana Rumi's expression cultivates the planes cultivated by the greatest individuals in human history. His work has been kept in the highest regard by the greatest minds of the Muslim Tradition. Mathnavi also holds a universal importance as it is among the greatest works of poetry in the human history.
Ahmad Javaid Sb has surmounted a great feat by contemporarizing the traditional sciences.He has artfully treated the aforementioned text, in these lectures.He has worked to create the right mind, and the aesthetic sense in his audience in order to benefit from the Mathnavi of Maulana Rumi.
مثنوی مولانا روم مسلم تہذیب میں ایک نہایت اونچا مقام رکھتی ہے۔ مثنوی کے بنیادی موضوعات اخلاقی ہیں۔ اس کی طوالت میں مولانا نے ہماری روایت ، یعنی مسلم روایت، کی تمام اخلاقی اقدار کو ایک عارفانہ اور مابعد الطبیعاتی تناظر میں بیان کر دیا ہے۔ ایک اور بات یہ ہے کہ اس میں جس بلندئیِ اظہار و خیال جو کہ ہماری روایت میں صرف مولانا کا خاصہ ہے، سے کام لیا گیا ہے وہ تمام آفاقی پیمانوں پر اسے اس کی مجموعی حیثیت میں ایک بہت بڑا انسانی کلام بنا دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی تصنیف کے بعد سے لے کر آج تک تقریبا ہر دور کے بڑے علماء نے اس کی شرح لکھی ہے۔ اس کی آفاقیت کی ایک دلیل یہ بھی دی جا سکتی ہے کہ اس کو جدید دور میں بھی بہت سی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے اور یہ دنیا میں سب سی زیادہ پڑھی جانے والی کتابوں میں شامل ہے۔
احمد جاوید صاحب نے اپنی روایت میں رہتے ہوئے اس کلام کی شرح کی ہے۔ اس شرح کی ایک نمایاں خصوصیت یہ بھی ہے کہ احمد جاوید صاحب نے جس طرح بہت سے روایتی مضامین اور علوم کو موجودہ ذہن کے لیے قابل فہم اور موجودہ مزاج کے لیے قابل تسلیم اور قابلِ احساس بنایا ہے، اسی طرح آج کے انسان کے ذوق کو مثنوی کے مطابق بنانے کی ایک بہت ہی موثر اور بڑا قدم لیا ہے۔ اسی طرح مثنوی کے بنیادی مضامین اور ہماری روایت اور ہماری تہذیب میں اس کی فعالیت کو بھی بیان فرمایا ہے۔ ان کے نزدیک ہماری روایت میں جو چار یا پانچ سب سے مکمل لوگ پیدا ہوئے ہیں ان میں سے ایک مولانا روم ہیں۔

مثنوی مولوی معنوی،دفتر اول، باب : خلوت طلبیدن طبیب از بادشاہ بآں کنیزک جہت دریافت مرض کنیزک
(کنیز کا مرض معلوم کرنے کے لیے طبیب کا بادشاہ سے کنیز کے ساتھ تنہائی چاہنا)

(اشعار)
چوں حکیم از ایں سخن آگاہ شد

وز دروں ہم داستانِ شاہ شد

گفت ای شه خلوتی کن خانه را

دور کن هم خویش و هم بیگانه را

کس ندارد گوش در دهلیزها

تا بپرسم زین کنیزک چیزها

خانه خالی ماند و یک دیار نه

جز طبیب و جز همان بیمار نه

نرم نرمک گفت شهر تو کجاست

که علاج اهل هر شهری جداست

واندر آن شهر از قرابت کیستت

خویشی و پیوستگی با چیستت

دست بر نبضش نهاد و یک بیک

باز می‌پرسید از جور فلک

چون کسی را خار در پایش جهد

پای خود را بر سر زانو نهد

وز سر سوزن همی جوید سرش

ور نیابد می‌کند با لب ترش

خار در پا شد چنین دشواریاب

خار در دل چون بود وا ده جواب

خار در دل گر بدیدی هر خسی

دست کی بودی غمان را بر کسی

کس به زیر دم خر خاری نهد

خر نداند دفع آن بر می‌جهد

بر جهد وان خار محکم‌تر زند

عاقلی باید که خاری برکند

خر ز بهر دفع خار از سوز و درد

جفته می‌انداخت صد جا زخم کرد

آن حکیم خارچین استاد بود

دست می‌زد جابجا می‌آزمود

زان کنیزک بر طریق داستان

باز می‌پرسید حال دوستان

با حکیم او قصه‌ها می‌گفت فاش

از مقام و خواجگان و شهر و باش

سوی قصه گقتنش می‌داشت گوش

سوی نبض و جستنش می‌داشت هوش

تا که نبض از نام کی گردد جهان

او بود مقصود جانش در جهان

دوستان و شهر او را برشمرد

بعد از آن شهری دگر را نام برد

گفت چون بیرون شدی از شهر خویش

در کدامین شهر بودستی تو بیش

نام شهری گفت و زان هم در گذشت

رنگ روی و نبض او دیگر نگشت

خواجگان و شهرها را یک به یک

باز گفت از جای و از نان و نمک

شهر شهر و خانه خانه قصه کرد

نه رگش جنبید و نه رخ گشت زرد

نبض او بر حال خود بد بی‌گزند

تا بپرسید از سمرقند چو قند

نبض جست و روی سرخ و زرد شد

کز سمرقندی زرگر فرد شد

چون ز رنجور آن حکیم این راز یافت

اصل آن درد و بلا را باز یافت

گفت کوی او کدامست در گذر

او سر پل گفت و کوی غاتفر

گفت دانستم که رنجت چیست زود

در خلاصت سحرها خواهم نمود

شاد باش و فارغ و آمن که من

آن کنم با تو که باران با چمن
4 سال پیش در تاریخ 1399/01/05 منتشر شده است.
54 بـار بازدید شده
... بیشتر