LABAIK YA HUSSAIN as | Muharam Noha 1444 2022 | @InayatHussainGilgitiofficial

Inayat Hussain Gilgiti official
Inayat Hussain Gilgiti official
12.9 هزار بار بازدید - 2 سال پیش - Labbaik La Sharik Labbaik Ya
Labbaik La Sharik Labbaik Ya Hussain a.s 2022-23 1444- ☆ɪɴᴀʏᴀᴛ ʜᴜꜱꜱᴀɪɴ ɢɪʟɢɪᴛɪ ☆Muhrram:2022-23 1444-45 ⬛ Vol || 11 ⬛ Album || 2022-23 ⬛ Kalam || Labbaik La Sharik Labbaik ya Hussain a.s ⬛ Reciter || Inayat Hussain Gilgiti ⬛ Poet || Ali Naaz ⬛ Composed By || Ali Naaz & Inayat Hussain ⬛ Chorus || Kashif & Brothers ⬛ Audio || Tirmah Zaidi ⬛ Video || Hussain Production ⬛ Special Thanks || 110 sangatGB and Razakaraan E imam Mehdi a.s Madina_tul_Hussain Jutal Gilgit. =================== ☆Follow us on Facebook www.facebook.com/inayathussaingilgiti/ #Muharram #muharram1444 #muharram2022 #Aza #Azadari #Azadar #Karbala #YaHussain #YaAli #Ziyarat #Ziyarah #Pursa #Matam #Noha #Nohay #NewNoha #NewNohay 🅛🅘🅚🅔-🅒🅞🅜🅜🅔🅝🅣-🅢🅗🅐🅡 حسین لبّیک حسین لبّیک یا حسین لبّیک حسین لبّیک حسین لبّیک یا حسین لبّیک لبّیک یارسول لبّیک فاطمہ لبّیک یاعلی لبّیک یاحسن لبّیک یاحسین لبّیک اللھم لبّیک لبّیک لا شریک لک لبّیک ان الحمد و نعمت لک والملک لا شریک لک لبّیک لٙبیک لٙا حسین لٙبیک یٙاحُسٙینؑ امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین مولا حج کو بدل کے عمرے میں تبدیل کر گئے کعبے کو چھوڑ کر وہ سوۓ کربلا چلے تم حج کرو وہ حج کو بچانے نکل پڑے زھراء بھی ساتھ آئی ہے اپنے غریب کے امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین مولا راضی نبی حسین سے راضی ہوئے خدا زہرا کے لال دے گیا توحید کو بقا امت نے کیسے اجر رسالت ادا کیا اپنے نبی کے بیٹے کا سر کیوں جدا کیا امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین مولا انسانیت کو راہ دکھاتی ہے کربلا حر آدمی کو پل میں بناتی ہے کربلا ظالم کے تخت و تاج مٹاتی ہے کربلا سوئے ہوۓ ضمیر جگاتی ہے کربلا امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین مولا حسینؑ وہ ہے جس نے کربلا بسا دیا لہو سے ظلمتوں میں وہ دیے جلا گیا نبھایا وعدہ دین مصطفیٰؐ بچا لیا حسینؑ وہ ہے جس نے حق پہ سر کٹا لیا امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین مولا قدم قدم مصیبتیں کھڑی ہوئی تو کیا وہ ظالموں کے سامنے کبھی نہیں جھکا حسینؑ باکمال عظمتوں کے بادشاہ حسینؑ کے ہی خون سے بچا ہے لاالا امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین مولا سب کچھ خدا کی راہ میں لٹانا حسین کا صدیاں حسین کی ہے زمانہ حسین کا آئے گا کربلا میں دیوانہ حسین کا پروردگار روضۂ دکھانا حسین کا حسین لبّیک حسین لبّیک یاحسین لبّیک لبّیک یارسول لبّیک فاطمہ لبّیک یاعلی لبّیک یاحسن لبّیک یاحسین لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ آرزو ہے میں بھی جاؤں کربلا چھوڑ کے کبھی نہ آؤں کربلا جان دے کے میں سجاؤں کربلا سلطنت حسین کی ہے کربلا روح میں میری بسی ہے کربلا بنام تیرے زندگی ہے کربلا حسین لبّیک حسین لبّیک یاحسین لبّیک امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ اب حج تو بڑی فخر سے کرتا ہے مسلماں لیکن یزید وقت سے ڈرتا ہے مسلماں کرتا ہے صبح و شام محمد کا تذکرے لیکن نبی کی آل جلتا ہے مسلماں امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ لبّیک حسین جانم لبّیک حسین اپنوں کے جنازوں پہ بھی کیا غم نہیں کرتا کھا قسم کبھی آنکھ بھی تو نم نہیں کرتا ہاں عید تو کرتا ہے محرم نہیں کرتا قاتل کبھی مقتول کا ماتم نہیں کرتا لبّیک یاحسین لبّیک یاحسین غم تیرا مناتے ہیں ہم اشک بہاتے ہیں عبّاس کے پرچم کو سینے سے لگاتے ہیں انشاءاللّه نزاکت کو دیدار عنایت ہو آئینگے تیرے زائر ہر سال زیا رت کو امت پکارتی رہی لبیک لا شریک کعبہ پکارتا رہا لبیک یا حسینؑ لٙبیک لٙا شٙرِیک لٙبیک یٙاحُسٙینؑ حسین لبّیک حسین لبّیک یاحسین ل
2 سال پیش در تاریخ 1401/05/07 منتشر شده است.
12,998 بـار بازدید شده
... بیشتر