Hum jo pur noor rahoon | Urdu Tarana | Nasheed | ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے | اردو نظم |

M A K
M A K
180.3 هزار بار بازدید - 4 سال پیش - ہم جو پر نور راہوں
ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے
تیری راہ محبت میں جب بھی کبھی، ہم سر شام رحمت پکارے گئے
شام جب تک رہی ، ہم بھی جلتے رہے، جب تلک نا پلٹ کر ستارئے گئے
ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے، ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے

خوں جلا کر ، شرح اسکی کرتے رہے، تیرے سچے صحفے میں جو تھا رقم
تیرے محبوب کے نقش ہائے قدم ، ثبت کرتے رہے ، دل کی وادی میں ہم

شام جب تک رہی ، ہم بھی جلتے رہے، جب تلک نا پلٹ کر ستارئے گئے
ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے، ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے


تیرے دیدار کی آس دل میں لئے ، اپنی آنکھوں کو پہروں تھکاتے رہے
تیری راہوں میں جوبھی نکلتا رہا، اس کی راہوں میں پلکیں بچھاتے رہے
غیرت حق نے رونے دیا نہ ہمیں، داغ سینوں میں ہی بس چھپاتے رہے۔

شام جب تک رہی ، ہم بھی جلتے رہے، جب تلک نا پلٹ کر ستارئے گئے
ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے، ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے
ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے، ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے

یہ تیری ہی محبت تھی، جس کیلئے مقتلوں سے نہ پہلے رکے یہ قدم
تیرے دشمن نے جب بھی کہیں صبح و دم، آنکھ کھولی تو دیکھا مقابل تھے ہم

ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے، ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے

یوں تیرے ابر رحمت کی امید پہ ، اپنے جسموں کے ہم بیج بوتے رہے
خشک موسم کے تیروں کو روکا کبھی برسر جنگ طوفان سے ہوتے رہے

ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے، ہم جو پر نور راہوں میں مارے گئے

ٹوٹ برسا جب آخر وہ ابر کرم فصل ایمان مہکی ہوئی سرقلم
تیری راہوں میں کٹنا تھی اپنی خوشی، بس یہ خوشیاں منانے چلے آئے ہم

شام جب تک رہی ، ہم بھی جلتے رہے، جب تلک نا پلٹ کر ستارئے گئے
تیری راہ محبت میں جب بھی کبھی ، ہم سرشام رحمت پکارے گئے



#urdu_nasheed
#urdu_tarana
#jihad_tarana
#اردو_نظم
#اردو_نشید
#اردو_ترانہ
#جہادی_ترانہ
4 سال پیش در تاریخ 1398/12/29 منتشر شده است.
180,381 بـار بازدید شده
... بیشتر