Ashra Zilhaj k Masnoon Amaal | Zulhaj k das dino ki fazilat aur amaal | zulhaj k Wazaif |NooreKiswah

Noor e Kiswah
Noor e Kiswah
23 بار بازدید - 4 ماه پیش - قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
قسم ہے فجر کی اور دس راتوں کی۔ (الفجر )
بہت سے علما کرام کا قول ہے کہ
دس راتوں سے مراد ذو الحجہ کے پہلے دس دن ہیں
اور فجر سے مراد بعض کے نزدیک
عید الاضحی کی فجر ہے۔ (معارف قرآن) ۔
اللہ تعالیٰ کا ان راتوں کی قسم کھانا
ان کی عظمت و فضیلت ظاہر کرتا ہے۔
نبی کریم کے فرمان میں بھی اس کی فضیلت
آتی ہے۔
حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہے کہ
جناب نبی کریم کا ارشاد گرامی ہے:
جو اعمال ان دس دنوں میں کئے جائیں
وہ دوسرے دنوں کی نسبت اللہ تعالیٰ
کو زیادہ محبوب ہیں ۔ صحابہ کرام نےعرض کیا:
جہاد سے بھی زیادہ محبوب ہیں؟ فرمایا:
" جہاد سے بھی زیادہ مگر جس نے اپنی جان
اور مال سب قربان کر دیا
اور واپس نہیں آیا ،
اس صورت میں جہاد محبوب ہے ۔
اس لئے ہمیں ان دس دنوں
اور راتوں میں زیادہ سے زیادہ نیکیوں
کی کوشش کرنی چاہیے۔
خصوصاً ان اعمال کا جن کا
نبی کریم نے حکم فرمایا ہے۔
دن کا روزہ اور رات کی عبادت :
حضرت ابوہریرہ سے منقول ہے کہ نبی کریم نے فرمایا :
" ان دس دنوں میں سے ہر دن کا
روزہ سال کے روزوں کے
یر اکبر ہے اور ہر رات کی عبادت شب قدر
کی عبادت کے برابر ہے۔ " ( ترمذی شعب الایمان )
ذكر الله
ان دس راتوں میں ایک عمل زیادہ ذکر کرتا ہے۔
آپ نے فرمایا : " ان دنوں میں تہلیل (لا الہ الا اللہ )
تحمید (الحمدللہ) تکبر (اللہ اکبر )
اور تسبیح ( سبحان اللہ )
کی کثرت کرو۔ (شعب الایمان )
یہ وہ کلمات ہیں جو میزان میں بہت بھاری ہیں ۔
ہر ایک کے بدلہ میں جنت میں ایک درخت لگتا ہے،
گناہ جھاڑ دیتے ہیں، ان کا ثواب احد سے بڑا ہے،
سبحان اللہ آدھے میزان کو بھر دیتا ہے اور
الحمد للہ پورے کو بھر دیتا ہے اور
اللّٰہ اکبر آسمان اور زمین کے خلا کو بھر دیتا ہے ۔
ذوالحجہ کا روزہ :
" جس نے 9 ذوالحجہ کا روزہ رکھا،
اُس کے ایک سال پہلے اور
ایک سال بعد کے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔“
(ابن ماجه )
حضرت عائشہ سے منقول ہے کہ 9 ذوالحجہ
کے دن کا روز و ہزار دن کے روزوں کے برابر ہے
ساخن اور بال نہ کاٹنا صرف بہتر ہے:
نبی کریم نے فرمایا : "
جب ذوالحجہ کے پہلے دس دن ہوں
اور آدمی قربانی کا ارادہ رکھتا ہو
تو وہ اپنے بال اور ناخنوں کو
ہاتھ نہ لگائے (نہ کاٹے ) ۔ (ابن ماجہ )
یہ مستحب عمل ہے،
کوئی اس کو لازمی نہ سمجھے۔
اس کا حکم اس لئے دیا گیا کہ
حاجیوں سے مشابہت ہو جائے گی اور جو
رحمت حاجیوں پر بر سے گی انشاء اللہ
اس کا کچھ حصہ ہم پر بھی برس جائے گا۔
تكبيرات تشريق
ذوالحجہ کی فجر سے 13 ذوالحجہ کی
عصر تک تکبیرات تشریق کہنا واجب ہے۔
ہر نمازی فرض نماز کے سلام کے بعد
ایک بار کہے: اللہ اکبر اللہ اکبر الہ الا اللہ اللہ اکبراللہ اکبر الہ الحمد ۔ ( ابن ابی شیبہ )
یہ تعمیرات پڑھنا مرد و عورت پر واجب ہے۔
مرد حضرات بلند آواز سے اور عورتیں آہستہ پڑھیں ۔
10 ذوالحجہ کی رات کا قیام:
10 ذوالحجہ کی رات کو عبادت اور
قیام کرنا بھی فضیلت کا عمل ہے۔
نبی کریم کا فرمان ہے : " جس آدمی نے دونوں
عیدوں کی راتوں کو ثواب کی نیت سے زندہ رکھا
(یعنی جاگا تو اُس کا دل اُس دن نہیں مرے گا جس دن
لوگوں کے دل مر جائیں گے ۔ (یعنی قیامت کے دن )
۔ (ابن ماجہ )
قربانی
10 ذوالحجہ کے دن عظیم عمل جانور کی قربانی ہے۔
ہر صاحب نصاب مردو عورت پر قربانی واجب ہے ۔
اگر نہیں کرے گا تو گنہگار ہوگا۔
نبی کریم نے فرمایا : " جس کو طاقت ہو پھر ب
ھی قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عید گاہ کے قریب بھی نہ آئے ۔
4 ماه پیش در تاریخ 1403/03/20 منتشر شده است.
23 بـار بازدید شده
... بیشتر