NABI ﷺ kay liay Kainat bani ??? Reply to Jamal Qadri on Buzurgo ki Stories ??? Engineer Muhammad Ali

Engineer Muhammad Ali Mirza - Official Channel
Engineer Muhammad Ali Mirza - Official Channel
770.1 هزار بار بازدید - 2 سال پیش - A Critical Video Clip from
A Critical Video Clip from 070-Public Q & A Session & Meeting of SUNDAY with Engineer Muhammad Ali Mirza Bhai (27-Nov-2022). Link of Complete Session : 070-Public Q & A Session & Meeting of...
Ref. No. 1 : Reply to Challenge from Mufti Jamal-ud-Din Qadri about Ghaos-e-Pak r.a ??? Engr. Muhammad Ali Mirza : Reply to Challenge from Mufti Jamal-u...
Ref. No. 2 : "BABON ka KHUDA" aur kewn ??? 5 Examples in Reply to Dr. Suleman Misbahi ! Engr. Muhammad Ali Mirza : ❤️ Trailer VIDEO : 🔥 " Babon ka KHUDA...
’’عن عمر بن الخطاب رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : لما اقترف آدم الخطيئة قال : يا رب أسألك بحق محمد لما غفرت لي، فقال الله : يا آدم، وكيف عرفت محمداً ولم أخلقه؟ قال: يا رب؛ لأنك لما خلقتني بيدك ونفخت في من روحك رفعت رأسي فرأيت على قوائم العرش مكتوباً ’’لا إله إلا الله محمد رسول الله‘‘، فعلمت أنك لم تضف إلى اسمك إلا أحب الخلق إليك، فقال الله: صدقت يا آدم، إنه لأحب الخلق إلي، ادعني بحقه فقد غفرت لك، ولولا محمد ما خلقتك». هذا حديث صحيح الإسناد‘‘. (المستدرک علی الصحیحین:٤٢٢٨، المعجم الصغیر للطبرانی:٩٩٢، المعجم الاوسط للطبرانی:٦٥٠٢، دلائل النبوۃ للبیهقی:٤٨٨/۵)

ترجمہ: سیدنا عمر ابن الخطاب سے روایت ہے، آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب حضرت آدم علیہ السلام سے لغزش ہوئی تو انہوں نے اللہ کے حضور معروض کیا: اے میرے پروردگار ! میں حضرت محمد ﷺ کے وسیلہ سے دعا کرتا ہوں تو مجھے بخش دے، اللہ تعالی نے فرمایا: اے آدم ! تم محمد ﷺ کو کیسے جانتے ہو، حال آں کہ میں نے انہیں ابھی پیدا بھی نہیں کیا؟ حضرت آدم علیہ السلام نے عرض کیا: اے میرے رب! تو نے جب مجھے اپنے دست قدرت سے پیدا کیا اور اپنی روح خاص مجھ میں پھونکی تو میں نے اپنا سر اٹھایا تو قوائمِ عرش پر "لا إله إلا الله محمد رسول الله" لکھا ہوا پایا، تو میں جان گیا کہ تو نے اپنے نامِ مبارک کے ساتھ انہیں کا نامِ پاک ملایا ہے جو ساری مخلوق میں سب سے زیادہ تجھے پسندیدہ ومحبوب ہیں۔ اللہ تعالی نے فرمایا: اے آدم ! تم نے سچ کہا، بے شک وہ ساری مخلوق میں میرے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہیں، تم ان کے وسیلہ سے دعا کرو؛ میں ضرور تم کو مغفرت عطا کروں گا، اور اگر محمد ﷺ نہ ہوتے تو میں تمہیں پیدا نہ کرتا۔

تبصرہ : یہ موضوع (من گھڑت) روایت ہے۔ جب امام حاکم نے اسے ”صحیح الاسناد“ کہا تو ان کے رد میں امام ذہبی نے لکھا: بلکہ یہ روایت تو موضوع ہے۔ (تلخیص المستدرک:٦١۵/۲)
اور جب امام ذہبی نے اسے باطل (میزان الاعتدال:۵۰٤/۲، ت:٤٦٠٤) کہا تو امام ابن حجر عسقلانی نے ان کے اس حکم کو بر قرار رکھا۔ (لسان المیزان:۳۵۹/۳-٣٦٠)

امام ہیثمی لکھتے ہیں: اس روایت میں کئی راوی ایسے ہیں جنہیں میں نہیں پہچانتا۔ (مجمع الزوائد:۳۵۳/۸)

امام سیوطی نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔ (مناہل الصفا فی تخریج احادیث الشفا ص:٩٦)

ملا علی قاری نے بھی اسے ضعیف کہا ہے۔ (شرح الشفا للقاری:٢٢٤/۲)

دوم: اس کا مرکزی راوی عبدالرحمن بن زید بن اسلم جمہور کے نزدیک ”ضعیف“ ہے۔

امام ہیثمی لکھتے ہیں: جمہور محدثین کرام اس کو ضعیف کہتے ہیں۔ (مجمع الزوائد:۲۱/۲)

امام بخاری فرماتے ہیں: شدید ضعیف ہے۔ (التاریخ الکبیر:۲۸۴/۶)

امام ابن ملقن فرماتے ہیں: اسے سب نے ضعیف قرار دیا ہے۔ (البدر المنیر:٤٥٨/٥)

خود امام حاکم اس راوی کے بارے میں لکھتے ہیں: اپنے باپ کی سند سے موضوع روایات نقل کرتا ہے۔ (المدخل الی الصحیح:۱۷۰/۱ت:۹۸)

جب کہ یہ روایت بھی اپنے باپ ہی سے نقل کرتا ہے۔
#Islam #JamaludDinQadri #EngineerMuhammadAliMirza
2 سال پیش در تاریخ 1401/09/27 منتشر شده است.
770,105 بـار بازدید شده
... بیشتر