نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے پروین شاکر

اردو شاعرات - Urdu Shairaat
اردو شاعرات - Urdu Shairaat
19.1 هزار بار بازدید - 3 سال پیش - نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے
نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے
چمک رہے ہیں گل ِروح پر نگینے سے

ابھر رہی ہے سقوطِ حرا سے اک آواز
اتر رہی ہے سحر قصرِ شب کے زینے سے

تیری نگاہ تو ہو مری روح پر اک دن
نظر تو آتے ہیں جنگل میں کچھ دفینے سے

کسی سبب سے ہی خورشید لوٹ کرآیا
بحکم خاص تھا اور خاص ہی قرینے سے

مرے ستارے کو طیبہ سے کچھ اشارہ ہوا
سوبادباں سے غرض ہے نہ اب سفینے سے

سنا ہے جب سے شفاعت کو آپ ﷺآئیں گے
تو جیسے بوجھ سا اک ہٹ گیا ہے سینے سے

مدینہ ہے تو نجف بھی ہے کربلا بھی ہے
تمام لعل و گہر ہیں اسی خزینے سے
پروین شاکر
3 سال پیش در تاریخ 1400/02/12 منتشر شده است.
19,193 بـار بازدید شده
... بیشتر