Aqeel Abbas Tu Kahan Main Kahan | تو کجا من کجا اردو Tu Kuja Man Kuja

سبیل مودت
سبیل مودت
79 بار بازدید - 2 سال پیش - Bismillah #sabeelemawaddat #AqeelAbbas #Naat #Naat2022
Bismillah #sabeelemawaddat #AqeelAbbas #Naat #Naat2022 #rabiulawal #rabiulawwal Kalaam Title: Tu Kahan Main Kahan, تو کہاں میں کہاں Reciter: Aqeel Abbas Poet: Maulana Salman Abidi Audio: Aamir Qureshi (Late), ODS Karachi Video: Hussain Production Chorus: Arif Baltistani, Shakil Baltistani Special Thanks: Basharat Baltistani ---------------------------------------------------------------------------------- Produced By: Sabeel e Mawaddat 2022 Sabeel e Mawaddat. All rights reserved. ---------------------------------------------------------------------------------- Subscribe https://bit.ly/3bwX9tV Stay updated! Tu Kahan Main Kahan Tu Kuja Man Kuja Aqeel Abbas Rabiul Awwal Special New Naat 2022 نعت تو کجا من کجا میلاد نبیﷺ Keep visiting for more updates: Youtube: https://www.youtube.com/SabeeleMawaddat Facebook: https://www.facebook.com/SabeeleMawaddat Instagram: https://www.instagram.com/SabeeleMawaddat -- اردو شاعری اے حبیب خدا احمدِ مجتبی ﷺ اے رسولِ ابد ہادیِ نیک و بد تو ہے عالی نسب میں بڑا بے ادب تیری خلقت الگ میری طِینَت الگ تو یقیں ہی یقیں میں گماں ہی گماں کُن کے اے رازداں تو کہاں میں کہاں تیرا ثانی نہیں تیرا سایہ نہیں تیرے پیکر سا پیکر کسی کا نہیں چاند بیشک حسیں ہے یہ مانا مگر تیرے چہرے کے آگے وہ جچتا نہیں تو رسول ﷺ مبیں رحمت العالمیں اے رسولوں کی جاں تو کہاں میں کہاں تاجروں کو دیانت کی دولت ملی ماں کے پیروں میں بچوں کو جنت ملی بیٹیوں کو وراثت میں حصہ ملا تیری چوکھٹ پہ کتنوں کو عزت ملی آمنہ کے پسر امن کے راہبر نازش انس و جاں تو کہاں میں کہاں تیرا پیغام تھا کس قدر با اثر پھول بنکر کھلے پتھروں کے جگر چشم رحمت اٹھی دل نے کروٹ سی لی کوئی مقداد و سلمان و قنبر بنا تو نے بے زر کو دیکھا ابوزر بنا رحمت بے کراں تو کہاں میں کہاں آندھیوں کی تھا زد میں سفینہ مرا تیرا دست کرم تھامنے آگیا روتے روتے مری چشم نم ہنس پڑی سبز گنبد مرے سامنے آگیا میں ہوں بیمار غم تیرا لطف و کرم نسخہ جسم و جاں تو کہاں میں کہاں رات دن اک تڑپ میرے سینے میں ہے کیا مزہ اے نبی ایسے جینے میں ہے اشک آنکھوں میں ہیں دل سنبھلتا نہیں میرےغم کا مداوا مدینے میں ہے کب سے پامال ہوں بے پر و بال ہوں میری مجبوریاں تو کہاں میں کہاں ہوش کھونے لگا آپ کا امتی دشمنوں کے ہے نرغہ میں قوم اپکی ہے عقیل اور سلمان کی التجا حکمرانوں کو دے دولت اگہی تو ہے آقا مرا میں ہوں بے آسرا اے شہ مرسلاں تو کہاں میں کہاں
2 سال پیش در تاریخ 1401/10/12 منتشر شده است.
79 بـار بازدید شده
... بیشتر